قرآن سے پوچھیے

Related image

قرآن سے پوچھیے


جواب کا حوالہ...سورۃ نمبر:آیت نمبر

====================

۱۔ الم

سورة فاتحہ

سوال: رحمٰن اور رحیم کون ہے ؟

جواب: اللہ کے نام سے جو رحمٰن بھی ہے اور رحیم بھی(۱:۱)۔

۔

سوال: تمام تعریفیں کس کے لئے ہیں ؟

جواب: تمام تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں(۲:۱)۔

۔

سوال: تمام جہانوں کا پالنے والا رب کون ہے؟

جواب: تمام جہانوں کا رب اللہ تعالیٰ ہے(۲:۱)۔

۔

سوال: روزِ جزا یعنی قیامت کا مالک کون ہے؟

جواب: روز جزا کا مالک اللہ ہے(۴:۱)۔

۔

سوال:ہمیں کس کی عبادت کرنی چاہئے؟

جواب: ہمیں اللہ ہی کی عبادت کرنی چاہئے(۵:۱)۔

۔

سوال: ہمیں کس سے مدد مانگنی چاہئے؟

جواب: ہمیں اللہ ہی سے مدد مانگنی چاہئے(۵:۱)۔

۔

سوال: سیدھا رستہ کون سا ہے؟

جواب:ان لوگوں کا راستہ سیدھا ہے، جن پر اللہ نے انعام فرمایا۔(۷:۱)


۲۔سورة البقرہ


سوال:قرآن کن لوگوں کے لئے راہِ ہدایت ہے؟

جواب:قرآن اللہ سے ڈرنے والے متقین کے لئے راہِ ہدایت ہے (۲:۲)

۔

سوال: اللہ سے ڈرنے والے متقین کون لوگ ہوتے ہیں؟

جواب:متقین وہ ہیں جواللہ اور رسول کے بتائے ہوئے غیب کے معاملات پر، قرآن اور دیگر الہامی کتب پر اورآخرت پر ایمان لاتے ہیں، نماز قائم کرتے ہیں، اللہ کے عطا کردہ رزق سے اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں۔(۴۔۳:۲)

۔

سوال: فلاح پانے والے ہدایت یافتہ لوگ کون ہیں؟

جواب:فلاح پانے والے لوگ وہ ہیں جواللہ اور رسول کے بتائے ہوئے غیب کے معاملات پر، قرآن اور دیگر الہامی کتب پر اورآخرت پر ایمان لاتے ہیں، نماز قائم کرتے ہیں، اللہ کے عطا کردہ رزق سے اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں۔ (۵:۲)

۔

سوال:ایمان نہ لانے والے زمین پر فساد برپا کرتے ہوئے کیا کہتے ہیں

جواب: وہ کہتے ہیں کہ ہم ہی تو اصلاح کرنے والے ہیں۔(۱۱:۲)

۔

سوال:کافروں کے لئے تیار کی گئی آگ کا ایندھن کیا ہے؟

جواب: ڈرو کافروں کے لئے تیار کی گئی اُس آگ سے جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہیں ۔(۴۲:۲)

۔

سوال:ایمان لانے والوں اور نیک عمل کرنے والوں کے لئے کیا خوشخبری ہے؟

جواب:نیک عمل کرنے والے مومنوں کے لئے جنت ہے، جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے۔(۵۲:۲)

۔

سوال: اللہ قرآن میں تمثیلیں کیوں بیان کرتا ہے

جواب: اللہ ایسی تمثیلوں سے بہتوں کو راہِ راست دکھلاتا ہے اورانہی تمثیلوں سے نافرمانوں کو گمراہی میں بھی مبتلا کرتا ہے ۔ (۶۲:۲)

۔

سوال: حقیقت میں نقصان اٹھانے والے لوگ کون ہیں؟

جواب:وہ لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں جو اللہ کے عہد کو توڑ تے ہیں۔جن رشتوں کو جوڑنے کا حکم ہے، انہیں توڑتے اور زمین میں فساد برپا کرتے ہیں۔ (۷۲:۲)

۔

سوال: کیا انسان مرنے کے بعد دوبارہ زندہ ہوگا؟

جواب: تم اللہ کے ساتھ کفر کا رویہ کیسے اختیار کرتے ہو؟ حالانکہ تم بے جان تھے تو اللہ نے تمہیں زندگی عطا کی۔ پھر وہی تمہیں موت دے گا۔ پھر وہی زندہ کرے گا۔ پھر تم اُسی کی طرف لوٹائے جاو ¿گے۔ (۸۲:۲)

۔

سوال: جو کچھ زمین میں ہے، اُسے کس نے اور کس کے لئے پیدا کیا ہے؟

جواب: جو کچھ زمین میں ہے، اُسے اللہ نے تمہاری خاطر پیدا کیا ہے ۔( ۹۲:۲)

۔

سوال: آسمان کتنے ہیں؟

جواب: پھر توجہ فرمائی آسمان کی طرف اور استوار کردیے سات آسمان ۔(۹۲:۲)

۔

سوال:زمین پر انسان کی حیثیت کیا ہے؟

جواب: اللہ نے زمین پر انسان کو خلیفہ بنایا ہے۔ (۰۳:۲)

۔

سوال: حضرت آدم علیہ السلام کو سب چیزوں کے نام کس نے سکھلائے؟

جواب: حضرت آدم علیہ السلام کو سب چیزوں کے نام اللہ نے سکھلائے؟ (۱۳:۲)

۔

سوال: دوزخی کون ہیں ؟

جواب: اللہ کی نازل کردہ ہدایت کا انکار اور اللہ کی آیات کو جھٹلانے والے دوزخی ہیں، جو اس میں ہمیشہ رہیں گے۔ (۹۳:۲)

۔

سوال:حق کو مشتبہ کیسے بناتے ہیں؟

جواب: باطل کا رنگ چڑھا کر حق کو مشتبہ نہ بناو ¿ اور جانتے بوجھتے حق کو نہ چھپاو ¿ ۔ (۲۴:۲)

۔

سوال: لوگوں کو نیکی کا حکم دینے والے کیا بھول جاتے ہیں؟

جواب:لوگوں کو نیکی کا حکم دیتے ہوئے اپنے آپ کوکیوں بھول جاتے ہو؟ (۴۴:۲)

۔

سوال:مدد کیسے حاصل کی جائے؟

جواب: صبر اور نماز سے مدد لو۔ (۵۴:۲)

۔

سوال: صبر اور نماز کسے بھاری لگتی ہے؟

جواب: بے شک صبر اور نماز گراں ہے، سوائے اُن بندوں کے جن کے دلوں میں خشیت الٰہی ہے۔ (۵۴:۲)

۔

سوال:خشیت الٰہی والے لوگ اپنے بارے میں کیا سمجھتے ہیں؟

جواب: خشیت الٰہی والے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ انہیں اپنے رب کے حضور پیش ہونا ہے اورا ٓخر کار وہ اُسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں۔ (۶۴:۲)

۔

سوال:کیا قیامت کے روز کوئی کسی کے کام ا ٓئے گا؟

جواب: ڈرو اُس دن سے جب کوئی کسی دوسرے کے کام نہ آئے گا ۔ (۸۴:۲)

۔

س : برائی کمانے والے گنہگار کہاں رہیں گے؟

جواب: جس نے کمائی کوئی بدی اور گھیر لیا اس کو، اس کے گناہوں نے، سو ایسے ہی لوگ اہل دوزخ ہیں، جو دوزخ میں ہمیشہ رہیں گے۔ (۱۸:۲)

۔

سوال:نیک عمل کرنے والے مومن کہاں رہیں گے؟

جواب: جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل بھی کئے، وہی اہل جنت ہیں، جو جنت میں ہمیشہ رہیں گے ۔ (۲۸:۲)

۔

سوال: بنی اسرائیل سے اللہ نے کیا عہد لیا تھا؟

جواب: اللہ کے علاوہ کسی کی بندگی نہ کرنا۔ والدین، عزیز و اقارب، یتیموں اور مسکینوں کے ساتھ حسن سلوک کرنا۔لوگوں سے اچھی بات کہنا۔ نماز قائم کرنا اور زکوٰة ادا کرنا۔ (۳۸:۲)

۔

سوال:اللہ کی کتاب کے ایک حصہ پر ایمان اور دوسرے حصہ سے انکار کی سزا کیا ہے؟

جواب:ایسا کرنے والوں کی سزا دنیا میں رسوائی اور آخرت میں سخت ترین عذاب ہے۔ان لوگوں نے آخرت کے بدلہ دنیوی زندگی خرید لی ہے۔ لہٰذا نہ تو ان کے عذاب میں کمی کی جائے گی اور نہ ہی ان کو کوئی مدد پہنچے گی۔(۶۸۔۵۸:۲)

۔

سوال:اللہ کی کتاب کا انکار کرنے والوں کے بارے میں کیا کہا گیا ہے؟

جواب: اللہ کی کتاب کا انکار کرنے والے کافروں پر اللہ کی لعنت ہے۔ (۹۸:۲)

۔

سوال: کافروں کے لئے کیا ہے؟

جواب: کافروں کے لئے ذلت آمیز عذاب ہے۔( ۰۹:۲)

۔

سوال:کیا کافر موت کی تمنا کریں گے؟

جواب: کافر کبھی بھی موت کی تمنا نہیں کریں گے کیونکہ انہوں نے گناہ آلود کمائی آگے بھیج رکھی ہے۔ (۵۹:۲)

۔

سوال:یہودی مشرکوں سے بھی زیادہ جینے کے حریص کیوں ہیں؟

جواب: ان میں سے ہر ایک کی تمنا ہے کہ انہیں ہزار سالہ طویل زندگی ملے۔ حالانکہ اس قدر عمر کا ملنا بھی انہیںعذاب سے بچانےوالا نہیں ہے۔(۶۹:۲)

۔

سوال:قرآن مومنین کے لئے کیا ہے؟

جواب: قرآن مومنین کے لئے ہدایت و بشارت ہے۔ (۷۹:۲)

۔

سوال:اللہ کافروں کا دشمن کیوں ہے؟

جواب: جو اللہ کا، اللہ کے فرشتوں اور رسولوں کا، دشمن ہے تو بے شک اللہ بھی ایسے کافروں کا دشمن ہے۔(۸۹:۲)

۔

سوال:اللہ کی آیات کا انکار کون کرتے ہیں؟

جواب: بے شک اللہ نے حق کا صاف صاف اظہار کرنے والی آیات نازل کی ہیں، جن انکار نافرمان لوگ ہی کرتے ہیں۔ (۹۹:۲)

۔

سوال:بابل میں ہاروت و ماروت فرشتوں کو بطور آزمائش کون سا علم دیا گیا تھا؟

جواب: ہاروت اور ماروت کوبطور آزمائش میاں بیوی میں جدائی ڈالنے والاجادو کا علم دیا گیا تھا۔ (۲۰۱:۲)

۔

سوال:اللہ کسی آیت کو منسوخ کرتے ہیں تو کیا کرتے ہیں ؟

جواب: اللہ کسی آیت کو منسوخ کرتے ہیں توویسی ہی یا اُس سے بہتر آیت عطا کرتے ہیں۔ (۶۰۱:۲)

۔

سوال:آسمانوں اور زمین کی بادشاہی کس کے لئے ہے؟

جواب: آسمانوں اور زمین کی بادشاہی اللہ ہی کے لئے ہے۔اللہ کے سوا کوئی اور سرپرست و مددگار نہیں ہے۔ (۷۰۱:۲)

۔

سوال:یہودیوں اور عیسائیوں کا یہ کہنا کیسا ہے کہ صرف وہی جنت میں جائیں گے؟

جواب: یہ محض ان کی تمنائیں ہیں۔ اگر یہ سچے ہوتے تو دلیل پیش کرتے۔ (۱۱۱:۲)

۔

سوال: کن لوگوں کے لئے نہ خوف ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے؟

جواب:جس نے بھی اللہ کے حضور سر تسلیم خم کیا اور عملاََ نیک روش اختیار کی۔ (۲۱۱:۲)

۔

سوال: کیا اللہ اولاد رکھتا ہے؟

جواب: اللہ ان باتوں سے پاک ہے ۔ جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے، سب اُسی کا ہے۔(۶۱۱:۲)

۔

سوال:اللہ نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو کیا بنا کر بھیجا ہے؟

جواب: اللہ نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو علم حق کے ساتھ خوش خبری دینے والا اورڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے۔ (۹۱۱:۲)

۔

سوال:یہودی اور عیسائی مسلمانوں سے کب راضی ہوں گے؟

جواب: جب تک اُن کے دین کی اتباع نہ کرلی جائے، یہودی اور عیسائی راضی نہ ہوں گے ۔ (۰۲۱:۲)

۔

سوال: بیت اللہ یعنی کعبہ کی کیا حیثیت ہے؟

جواب: ہم نے بیت اللہ کو لوگوں کے لئے مرکز اور امن کی جگہ بنایا۔ ہم نے ابراہیم ؑ و اسماعیل ؑ کو تاکید کی کہ میرے اس گھر کو طواف کرنے والوں، اعتکاف کرنے والوں اور رکوع و سجود کرنے والوں کے لئے پاک رکھنا۔ (۵۲۱:۲)

۔

سوال:کیا اللہ ایمان نہ لانے والوں کو بھی فائدہ پہنچاتا ہے؟

جواب: فرمایا: جو ایمان نہ لایا، میں اُس کو بھی کچھ فائدہ پہنچاو ¿ں گا لیکن پھر اُسے بد ترین ٹھکانہ دوزخ کے عذاب کی طرف دھکیل دوں گا۔ (۶۲۱:۲)

۔

سوال:اللہ نے ہمارے لئے کون سا دین منتخب کیا ہے؟

جواب:بے شک اللہ نے تمہارے لئے اس دین اسلام کو منتخب کیا ہے۔لہٰذ تمہیں موت نہ آئے، الا یہ کہ تم مسلمان ہو۔ (۲۳۱:۱)

۔

سوال:کیا یہودیت اور نصرانیت میں ہدایت ہے؟

جواب: اورکہتے ہیں کہ یہودی یا نصرانی ہوجاو ¿ تو ہدایت پاجاو ¿گے۔ کہہ دو کہ نہیں۔ بلکہ طریقہ ابراہیم ؑ کا، جو سب کو چھوڑ کر اللہ کا ہوگیا تھا اور وہ مشرکوں میں سے نہ تھا۔ (۵۳۱:۲)

۔

سوال:کیا مسلمانوں کے لئے سابقہ انبیاءاور اُن پر نازل کردہ کتب پر ایمان لانا ضروری ہے؟

جواب: کہہ دیجئے کہ ہم ایمان لائے اللہ پر اور اُس پر جو نازل کیا گیا ہماری طرف اور جو نازل کیا گیا ابراہیم ؑ، اسماعیل ؑ، اسحاق ؑ اور یعقوب ؑ پر اور اس کی اولاد پر اور جو دیا گیا موسیٰ ؑ کو اور عیسیٰ ؑ کو اور جو دیا گیا نبیوں کو اُن کے رب کی طرف سے۔ ہم اِن کے درمیان فتریق نہیں کرتے اور ہم اللہ ہی کے فرمانبردار ہیں ۔(۶۳۱:۲)

۔

سوال:اللہ کا رنگ کیوں اختیار کرنا چاہئے؟

جواب: اللہ کا رنگ اختیار کرو کہ اللہ کے رنگ سے اور کس کا رنگ اچھا ہے۔ (۸۳۱:۲)

۔

سوال:کیا ہم سے گزرے ہوئے لوگوں کے بارے میں پوچھا جائے گا؟

جواب: یہ گزرا ہوا ایک گروہ تھا۔ جو انہوں نے کمایا، وہ اُن کے لئے ہے۔ اور جو تم کماو ¿گے، وہ تمہارے لئے ہے۔ تم سے یہ نہ پوچھا جائے گا کہ وہ کیا کرتے رہے۔ (۱۴۱:۲)

٭٭٭

1 تبصرہ: