اللہ سبحانه و تعالى جس کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرتے ہیں
1 ۔ اسے دین کی سمجھ عطا کرتے ہیں
صحیح بخاری: کتاب: علم کے بیان میں (باب:فقاہت دین کی فضیلت)
مترجم: شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
71 . سيدنا معاویہ رضی اللہ تعالی عنه سے روایت ہے ، انہوں نے دوران خطبہ میں کہا : میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا : " اللہ تعالیٰ جس کے ساتھ بھلائی چاہتا ہے اسے دین کی سمجھ عنایت کر دیتا ہے ۔ اور میں تو صرف تقسیم کرنے والا ہوں اور دینے والا تو اللہ ہی ہے ۔ اور ( اسلام کی ) یہ جماعت ہمیشہ اللہ کے حکم پر قائم رہے گی ، جو ان کا مخالف ہو گا انہیں نقصان نہیں پہنچا سکے گا یہاں تک کہ اللہ کا حکم ، یعنی قیامت آ جائے ۔ "
2 ۔ اسے مصائب و آلام میں مبتلا کرتے ہیں
صحیح بخاری: کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں
(باب: بیماری کے کفارہ ہونے کا بیان اور اللہ تعالیٰ نے سورۃ نساءمیں فرمایا جو کوئی برا کرے گا اس کو بدلہ ملے گا)
5645 . سيدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنه سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” اللہ تعالیٰ جس کے ساتھ خیر و برکت کا ارادہ کرتا ہے اسے مصائب و آلام میں مبتلا کردیتا ہے ۔ “
اردو حاشیہ :
ان جملہ احادیث کے لانے کا مقصد یہی ہے کہ مسلمان پر طرح طرح کی تکالیف اور تفکرات آتی ہی رہتی ہیں لیکن وہ صبر کر کے جھیلتا ہے نا شکری کا کوئی کلمہ زبان سے نہیں نکالتا گو کتنی ہی تکلیف ہو مگر صبر و شکر کو نہیں چھوڑتا ، ان سب سے اس کے گناہ معاف ہوتے رہتے ہیں اور درجات بڑھتے رہتے ہیں گویا یہ سب آیت من یعمل سوء یجزبه ( النساء: 110 ) ۔
3 ۔ اسے نیک اعمال کی توفیق دیتے ہیں
جامع ترمذی: كتاب: تقدیرکے احکام ومسائل
(باب: اللہ تعالیٰ نے جنتیوں اور جہنمیوں کو اپنی کتاب میں لکھ رکھاہے)
2144 . سيدنا انس رضی اللہ تعالی عنه کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : '' جب اللہ تعالیٰ کسی بندے کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرتاہے تو اس سے عمل کراتا ہے ، عرض کیا گیا : اللہ کے رسول ! کیسے عمل کراتاہے؟
آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا : '' موت سے پہلے اسے عمل صالح کی توفیق دیتا ہے . ''
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
4 ۔ اسے توشہ دیتے ہیں اور پھر اس کی روح قبض کرتے ہیں
رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا :
" جب اللہ تعالى كسى بندے كے ساتھ خير اور بھلائى كا ارادہ كرتا ہے تو اسے توشہ ديتا ہے "
كہا گيا كہ : اسے كيا توشہ ديتا ہے ؟
تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا :
" اس كى موت سے قبل اللہ تعالى اس كے ليے اعمال صالحہ آسان كر ديتا ہے ، اور پھر ان اعمال صالحہ پر ہى اس كى روح قبض كرتا ہے "۔
مسند احمد حديث نمبر ( 17330 )
علامہ البانى رحمه اللہ تعالى نے السلسلة الصحيحة حديث نمبر ( 1114 ) ميں اسے صحيح قرار ديا ہے .