تدبر سورہ الرحمٰن ۔۔۔ از استاد نعمان علی خان ۔۔۔ حصہ 13

 


تدبر سورۃ الرحمن 


از استاد نعمان علی خان


پارٹ 13 آیات(21-19)


بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيم

          

  مَرَجَ ٱلْبَحْرَيْنِ يَلْتَقِيَان ِ 

دو سمندروں کو اس نے چھوڑ دیا کہ باہم مل جائیں


    بَيْنَهُمَا بَرْزَخٌ لَّا يَبْغِيَانِ 

پھر بھی اُن کے درمیان ایک پردہ حائل ہے جس سے وہ تجاوز نہیں کرتے


پہلے اللہ نے بات کی زمانوں کی، وقت کی، اب بات کی ہے، فاصلوں کی۔یعنی یہ طاقت کے مختلف پہلو ہیں اور ایسی ایسی طاقتیں ہیں ، جس کا انسان کبھی اندازہ بھی نہیں کرسکتا ہے۔۔


اس آیت میں اللہ نے اپنی قوت کا ذکر کیا ہے کہ؛

 اُس نے دو بڑے سمندروں کو آپس میں ملا دیا اور اُن کے درمیان دیوار کھڑی کردی۔


"برزخ" علیحدگی کو کہتے ہیں ۔یعنی ایسی رکاوٹ "جس کو وہ دو بڑے سمندر پار نہیں کر سکتے "۔۔


ایک عجیب منظر ہے, Cape town south Africa میں ۔ وہاں ؛( Pacific or Atlantic Oceans ) آپس میں ملتے ہیں اور جب یہ دونوں ملتے ہیں دونوں کا رنگ مختلف ہے، مچھلیوں کی اقسام الگ ہے، پانی کی سمت الگ ہے۔

  پانی کے  درجہ حرارت میں 10 سے 12 ڈگری کا فرق ہے ۔

Atlanic Ocean Has Cold Water ..! Pacific Ocean Has Hot Water..!

دور تک دونوں سمندروں کے درمیان ایک لمبی سی لکیر نظر آتی ہے۔۔ نیچے کوئی زمین بھی نہیں ہے۔۔

دو "بحر" آپس میں ملے ہوئے ہیں لیکن مکس (Mix) نہیں ہوتے ، دونوں میں علیحدگی ہے، رکاوٹ ہے ۔ 


" کون سی ایسی طاقت ہے جس نے دو سمندروں کو ملنے سے روکا ہوا ہے؟؟ "


اور پانی کے بارے میں ایک بات سمجھ لیں۔ جس طاقت کو دنیا کی کوئی فوج نہیں گرا سکتی تھی۔

"فرعون کو" ،اُس طاقت کو پانی نے گرا دیا۔ 


پانی ایسی طاقت  ہے جس کے آگے کوئی عمارت، کوئی فوج، کوئی طاقت کچھ کر سکتی، وہ سب کچھ بہا کر لے جاتا ہے، جب سونامی آتا ہے، وہ سارے گھر اور عمارتیں سب تباہ کردیتا ہے۔


پانی عظیم طاقت اور وہ بھی بے انتہا مقدار میں، دو بڑے سمندر ہوں ،

وہ آپس میں ٹکرا رہے ہیں اور اللہ نے دونوں کو قابو کیا ہوا ہے، ایک بحر دوسرے سے مل نہیں سکتا، درمیان میں ایک حد مقرر ہے ۔


اللہ کی طاقت کا اندازہ کریں ،جس نے دو بحروں کو ملنے سے روکا ہوا ہے ،وہ اس کے کنٹرول میں ہیں ،

 اللہ ہم سب سے کہہ رہا ہے کہ تمہیں کیا لگتا ہے میں تمہیں کنٹرول نہیں کر سکتا؟؟

 

 تمہارے اندر بہت طاقت ہے کہ تم میری مقرر کی ہوئی حدیں پار کر لوگے؟

میں "دو سمندروں کو کنٹرول" کرسکتا ہوں اب تمہیں کونسی قدرت کا انکار ہے؟ 

     

  فَبِأَىِّ ءَالَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ 

پس اے جن و انس، تم اپنے رب کی قدرت کے کن کن کرشموں کو جھٹلاؤ گے؟


دیکھیں بات کس طرح کی جارہی ہے۔۔ کیسے انسان کو اپنی اوقات دکھائی جا رہی ہے۔۔


ہم اللہ کی نافرمانی کیسے کر سکتے ہیں؟

 کیا ہمیں اس کی طاقت اور قدرت کا انداز نہیں ہے؟ 

ہم اس کی مقرر کی ہوئی حدوں کو کیسے پار  کرسکتے ہیں؟


جاری ہے ۔۔۔۔۔۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں