سیرت النبی کریم ﷺ ۔۔۔ قسط: 221


سیرت النبی کریم ﷺ ۔۔۔ قسط: 221

حضور ﷺ کو زہر دینے کی کوشش:

خیبر کی فتح کے بعد جب رسول اللہ ﷺ مطمئن اور یکسو ہوچکے تو سلام بن مشکم کی بیوی زینب بنت حارث نے آپ کے پاس بھُنی ہوئی بکری کا ہدیہ بھیجا، اس نے پوچھ رکھا تھا کہ رسول اللہ ﷺ کون سا عضو زیادہ پسند کرتے ہیں؟ اور اسے بتایا گیا تھا کہ دستہ، اس لیے اس نے دستے میں خوب زہر ملا دیا تھا اور اس کے بعد بقیہ حصہ بھی زہر آلود کردیا تھا، پھر اسے لے کر وہ رسول اللہ ﷺؑ کے پاس آئی اور آپ ﷺ کے سامنے رکھا تو آپ نے دستہ اُٹھا کر اس کا ایک ٹکڑا چبایا، لیکن نگلنے کے بجائے تھوک دیا، پھر فرمایا کہ یہ ہڈی مجھے بتلارہی ہے کہ اس میں زہر ملایا گیا ہے، اس کے بعد آپ ﷺ نے زینب کو بلایا تو اس نے اقرار کرلیا، آپ ﷺ نے پوچھا کہ تم نے ایسا کیوں کیا؟ اس نے کہا: میں نے سوچا کہ اگر یہ بادشاہ ہے تو ہمیں اس سے راحت مل جائے گی اور اگر نبی ہے تو اسے خبر دے دی جائے گی، اس پر آپ ﷺ نے اسے معاف کردیا۔

اس موقع پر آپ ﷺ کے ساتھ حضرت بشر بن براء بن معرورؓ بھی تھے، انہوں نے ایک لقمہ نگل لیا تھا، جس کی وجہ سے ان کی موت واقع ہوگئی۔

روایات میں اختلاف ہے کہ آپ نے اس عورت کو معاف کردیا تھا یا قتل کردیا تھا، تطبیق اس طرح دی گئی ہے کہ پہلے تو آپ نے معاف کردیا، لیکن جب حضرت بشرؓ کی موت واقع ہوگئی تو پھر قصاص کے طور پر قتل کردیا۔

( زاد المعاد ۲/۱۳۹، ۱۴۰ فتح الباری ۷/۴۹۷ اصل واقعہ صحیح البخاری میں مطولاً اور مختصراً دونوں طرح مروی ہے۔ دیکھئے: ۱/۴۴۹ ، ۲/۶۱۰، ۸۶۰نیز ابن ہشام ۲/۳۳۷،۳۳۸)

==================>>  جاری ہے ۔۔۔

*ماخوذ از مستند تاریخ اسلام ویب سائیٹ*

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں