تدبر سورہ الرحمٰن ۔۔۔ از استاد نعمان علی خان ۔۔۔ حصہ 22



 تدبر سورۃ الرحمن


از استاد نعمان علی خان


پارٹ 22 آیات (35-38)


 يُـرْسَلُ عَلَيْكُمَا شُوَاظٌ مِّنْ نَّارٍ وَّنُحَاسٌ فَلَا تَنْتَصِرَان. 

 تم پر آگ کے شعلے اور دھواں چھوڑا جائے گا پھر تم بچ نہ سکو گے. 


جب جنات آسمان کے راستے سے بھاگنے کی کوشش کریں گے تو ان پر آگ کے شعلے پھینکے جائیں گے. یہ آگ کی برسات اوپر آسمان سے ہو گی. اور وہ اپنی کوئی مدد نہ کر پائیں گے. نہ ہی بچاؤ کی کوئی اور صورت ہو گی. 


 فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ

 پھر( اے گروہ جن و انس ) تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے


تو پھر اپنے رب کی کن کن نعمتوں کا، کتنے ہی معجزات کا انکار کرو گے، کتنے انعامات و کرامات اور لطف و کرم کوجانتے بوجھتے  جھٹلاؤ گے؟ 


 فَاِذَا انْشَقَّتِ السَّمَآءُ فَكَانَتْ وَرْدَةً كَالدِّهَانِ

 پھر جب آسمان پھٹ جائے گا اور پھٹ کر گلابی تیل کی طرح سرخ ہو جائے گا.


َالدِّهَانِ دو چیزوں کو کہا جاتا ہے. 

١. جب کسی جانور کی کھال اتاری جائے تو اسے َالدِّهَانِ کہتے ہیں. 

٢. جب آپ ہانڈی پکاتے ہوئے کچھ بھونتے ہیں اور تیل کے سرخ قسم کے  چھینٹے اڑیں تو انہیں  َالدِّهَانِ  کہتے ہیں. 


تو آسمان گلابی تیل کی طرح سرخ رنگ کی مانند ہو جائے گا. اور  آسمان پھٹ جا گا اور اس کی کھال اتر جائے گی. 


 فَبِاَيِّ اٰلَآءِ رَبِّكُـمَا تُكَـذِّبَانِ 

پھر( اے گرہ جن و انس ) تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے


تو پھر اپنے رب کی کن کن نعمتوں کا، کتنے ہی معجزات کا انکار کرو گے، کتنے انعامات و کرامات اور لطف و کرم کوجانتے بوجھتے  جھٹلاؤ گے؟


جاری ہے ۔۔۔۔۔۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں