سیرت النبی کریم ﷺ ۔۔۔ قسط: 207


سیرت النبی کریم ﷺ ۔۔۔ قسط: 207

 حارث بن ابی شمر غسانی۔ حاکم دمشق کے نام خط:

نبی ﷺ نے اس کے پاس ذیل کا خط رقم فرمایا:

''بسم اللہ الرحمن الرحیم۔
محمد رسول اللہ کی طرف سے حارث بن ابی شمر کی طرف !!

اس شخص پر سلام جو ہدایت کی پیروی کرے اور ایمان لائے اور تصدیق کرے اور میں تمہیں دعوت دیتا ہوں کہ اللہ پر ایمان لاؤ جو تنہا ہے اور جس کا کوئی شریک نہیں۔ اور تمہارے لیے تمہاری بادشاہت باقی رہے گی۔''

یہ خط قبیلہ اسد بن خزیمہ سے تعلق رکھنے والے ایک صحابی حضرت شجاع بن وہب کے بدست روانہ کیا گیا، جب انہوں نے یہ خط حارث کے حوالے کیا تو اس نے کہا: ''مجھ سے میری بادشاہت کون چھین سکتا ہے؟ میں اس پر یلغار کرنے ہی والاہوں۔'' اور اسلام نہ لایا۔ ( زاد المعاد ۳/۶۳ محاضرات تاریخ الامم الاسلامیہ ، خضیری ۱/۱۴۶)

بلکہ قیصر سے رسول اللہ ﷺ کے خلاف جنگ کی اجازت چاہی، مگر اس نے اس کو اس کے ارادے سے باز رکھا۔ پھر حارث نے شجاع بن وہب کو پارچہ جات اور اخراجات کا تحفہ دے کر اچھائی کے ساتھ واپس کردیا۔

==================>> جاری ہے ۔۔۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں