تدبر سورہ الرحمٰن ۔۔۔ از استاد نعمان علی خان ۔۔۔ حصہ 1

 


تدبر سورہ الرحمٰن

از

استاد نعمان علی خان

حصہ 1 (آیات 2-1)


بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

اَلرَّحْمٰنُ عَلَّمَ الْقُرْاٰنَ

"رحمٰن نے قرآن سکھایا"

اللہ کے دو نام ہیں جن کے معنی ایک جیسے ہیں

پہلا الرحمٰن اور دوسرا الرحیم

الرحمٰن کا مطلب ہے بہت زیادہ رحم کرنے والا

الرحمن کا معنی ہے اللہ اس وقت مجھ پر بہت مہربان ہے

اگر ہم ایک لسٹ بنائیں ان چیزوں کی جو اللہ کی رحمت ہیں ہمارے لئے جیسے کھانا پینا, گھر ,ماں باپ وغیرہ

اللہ نے بھی ایک لسٹ بنائی ہے کہ اس نے کیا کیا نعمتیں دی ہیں

سب سے پہلی نعمت جس کا ذکر اللہ نے یہاں پے کیا ہے وہ ہے

علم القرآن

وہ پہلی چیز جو یہ ظاہر کر رہی ہے کہ اللہ ہم پر کتنا مہربان ہے وہ یہ ہے کہ اس نے نہ صرف ہمیں قرآن دیا بلکہ قرآن سکھایا

اور اس کے بعد آتا ہے

  خلق الانسان

اس نے انسانوں کو پیدا کیا

یعنی ہماری پیدائش کا ذکر بعد میں آتا ہے اور قرآن سکھانے کا پہلے آتا ہے

یعنی اللہ ہمیں یہاں یہ بتا رہے ہیں کہ ہمیں قرآن کا سکھانا یہ زیادہ بڑی رحمت ہے انسانوں کو تخلیق کرنے سے.

ہماری زندگی سے بھی بڑی رحمت یہ ہے کہ اس نے ہمیں قرآن سکھایا

الرحمن ° علم القرآن

اللہ بہت مہربان ہے اس نے ہمیں صحت ہماری فیملی دی ہوئی ہے اور اس کی نعمتیں بے انتہا ہیں لیکن سب سے بڑی نعمت اس کی یہ ہے کہ اس نے ہمیں قرآن سکھایا ۔

This is the real love of Allah to us that He taught us the Quran

عَلَّمَ الْقُرْاٰنَ

عَلَّمَ -سکھایا

جب کچھ سکھایا جاتا ہے تو دو لوگ ہوتے ہیں ایک معلم اور دوسرا طالب علم ۔


یہاں معلم کون ہے؟

اللہ۔ لیکن طالب علم کون ہے؟

یہ نہیں بتایا۔

اللہ نے یہ نہیں کہا کہ اس نے فرشتوں کو سکھایا، اس نے پیغمبروں کو سکھایا ،اس نے مسلمانوں کو سکھایا

اس کا مطلب پتا ہے کیا ہے کوئی بھی اللہ کا شاگرد بن سکتا ہے۔

کون ہے جو سیکھنا چاہتا ھے؟

کوئی بھی آ جائے

اور ہم دنیا میں کسی بہت قابل استاد سے پڑھتے ہیں تو یہ بہت بڑی بات ہوتی ہے 

یہاں استاد کون ہے؟ اللہ استاد ہے۔ کوئی بھی قرآن سیکھے اس کا استاد کون ہوگا؟

اللہ ۔

اللہ نے جبرائیل علیہ السلام کو سکھایا جبرائیل علیہ السلام نے رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو سکھایا انہوں نے صحابہ کرام رضہ کو سکھایا اور ان سے آگے پھر ہم نے سیکھا۔

لیکن آخر میں ہمارا اصل معلم کون ہے؟ اللہ ہے ۔

اللہ کہہ رہے ہیں تمہارے قاری صاحب نے تمہیں نہیں سکھایا، تفسیر کی کتابوں نے تمہیں نہیں سکھایا ،یوٹیوب نے تمہیں نہیں سکھایا ،میں نے الرحمن نے تمہیں سکھایا ہے

جب بھی ہم کسی اچھے ادارے سے کوئی ڈگری حاصل کرتے ہیں ہم لوگوں کو بہت فخر سے بتاتے ہیں کہ ہم نے فلاں یونیورسٹی سے ڈگری حاصل کی ہے۔

آخر میں سب ہم سب کا استاد اللہ ہے اور مسلمانوں کے لیے اس سے زیادہ اعزاز کی بات کوئی ہو نہیں سکتی ۔

قرآن کا پڑھنا آپ کو اتنی عزت دے کا جتنی آپ کو کبھی کہیں نہیں ملی ہو گی

Where is No Higher Nobility That Will Come From Learning Anything But Quran because Now You Have Taken AR Rahman as Your Teacher..!

اس دنیا میں لوگ عزت کمانے کے پیچھے بھاگ رہے ہیں،

لوگ سمجھتے ہیں عزت پیسے سے آئے گی لوگ سمجھتے ہیں عزت برانڈڈ کپڑے پہننے سے آئے گی یا بڑے لوگوں کے ساتھ تعلقات رکھنے سے آئے گی

بلکہ آپ کو عزت تب ملے گی جب آپ اللہ کو اپنے استاد کے طور پر ماننے لگیں گے ۔

اگر اللہ آپ کو عزت دے تو پھر اس کی ساری مخلوق آپ کو عزت دے گی اور پھر آپ کو لوگوں کے پیچھے بھاگنے کی ضرورت نہیں ہوگی ۔


استاد نعمان علی خان


جاری ہے ۔۔۔



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں