تدبر سورہ الرحمٰن ۔۔۔ از استاد نعمان علی خان ۔۔۔ حصہ 2

 


تدبر سورۃ الرحمن

 از

 استاد نعمان علی خان

حصہ 2 ( آیت- 2)


عَلَّمَ الْقُرْاٰنَ


 جب اللہ کہہ رہے ہیں کہ اس نے ہمیں قرآن سکھایا ہے اس کا مطلب ہے وہ ہمارا استاد ہے اور ہم اس کے شاگرد ہیں اور استاد اور شاگرد کے درمیان ایک معاہدہ ہوتا ہے.. 

اور وہ معاہدہ کیا ہے؟ 

 اللہ نے ہمیں  سکھانا ہے اور ہم نے سیکھنا ہے..! 

یہ ایک رات میں نہیں ہوگا کہ ہم سارا قرآن سمجھ جائیں بلکہ یہ زندگی بھر کا معاہدہ ہے.. 

ہم میں سے کسی پر بھی لازم نہیں ہے کہ ہم پورا قرآن حفظ کریں یا ہمیں قرآن کے ہر حرف کی سمجھ آجائے, ہم قرآن کی ہر آیت کو سمجھ جائیں, 


پھر ہم پر کیا لازم ہے؟

 ہم سے صرف یہی چاہیے کہ ہم قرآن سے جڑے رہیں..! 

 ہمیں خود سے یہ سوال کرنا چاہیے کیا ہم ہر روز کچھ نہ کچھ سیکھ رہے ہیں قرآن سے ؟


Are you Learning Something From The Quran Everyday? Are U Ready To Learn?


ہم سب پریشان ہوتے ہیں کہ ابھی تک ہمیں عربی نہیں آتی اور ابھی تو اتنی ساری سورتیں رہتی ہیں جو میں نے یاد نہیں کی میں نے اور  ابھی تک ابن کثیر کی ساری تفصیل نہیں پڑھی.. 

ہماری ساری توجہ "مقدار" پر رہتی ہے جبکہ اللہ کو " معیار" چاہیے, 

اللہ چاہتا ہے کہ بے شک ہم تھوڑا پڑھیں لیکن ہم اپنی پوری توجہ سے پڑھیں.. 


رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سب سے بہترین شاگرد تھے اور اللہ نے 23 سال میں ان کو پڑھایا. 

جب دنیا کے سب سے بہترین شاگرد نے تئیس سال میں قرآن سیکھا ہے. 

تو پھر ہم تو آرام سے سیکھ سکتے ہیں کوئی جلدی نہیں ہیں یہ علم القرآن کے فائدوں میں سے ایک فائدہ ہے 


دنیا میں تین چیزیں ہوتی ہیں جو جنت میں نہیں ہوتی ۔


 خوف اور غم اور مشکل 

 

آدم علیہ السلام کو جب  دنیا میں بھیجا گیا وہ جنت سے بہت مختلف تھی. جنت میں خوف اور غم نہیں ہوتا جبکہ دنیا میں خوف اور غم دونوں ہوتے ہیں..! 

خوف تب ہوتا ہے جب کچھ برا ہونے والا ہو.. 

 غم تو ہوتا ہے جب کچھ برا ہو چکا ہوں.. 

اللہ نے جب حضرت آدم علیہ السلام کو دنیا میں بھیجا تو ہم ان سے کہا کہ

فَإِمَّا يَأۡتِيَنَّكُم مِّنِّى هُدًى فَمَن تَبِعَ هُدَاىَ فَلَا خَوۡفٌ عَلَيۡہِمۡ وَلَا هُمۡ يَحۡزَنُونَ 

جب تمہارے پاس میری طرف سے ہدایت پہنچے تو (اس کی پیروی کرنا کہ) جنہوں نے میری ہدایت کی پیروی کی ان کو نہ کچھ خوف ہوگا اور نہ وہ اداس ہوں گے

سورہ البقرہ-38


یعنی اللہ کہہ رہے ہیں کہ جو کوئی قرآن کی پیروی کرے گا اس کو دنیا میں بھی جنت کا لطف مل جائے گا, 

کیسے؟؟

 کیونکہ اس کو نہ کوئی خوف محسوس ہوگا اور نہ ہی کوئی غم یا اداسی ہوگی

یہ بھی اللہ کی محبت ہے کہ اس نے ہمیں قرآن سکھایا کیونکہ اللہ کی یہ کتاب خوف اور غم سے قیامت چھٹکارہ حاصل کرنے کے لیے کافی ہے 


اس کتاب میں اتنی طاقت ہے کہ یہ ہمارے غم اور اداسی سے ہمیں چھٹکارا دلا سکے لیکن جب ہم اس کو پڑھیں گے ہی نہیں ، تو یہ کیسے ممکن ہوگا؟

 

If You Will Make a Commitment to This Book then It Will Definitely Work for You In sha-Allah ♥♥

No Fear, No Sadness


استاد نعمان علی خان

جاری ہے ۔۔۔



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں