حق سے اعراض


جو نفع بخش چیزوں سے اعراض کرتا ہے اسے نقصان دہ چیزوں میں مبتلا کر دیا جاتا ہے.

فضیلۃ الشیخ عبد الرحمن سعدی رحمہ الله (١٣٧٦ هـ) لکھتے ہیں،

« چونکہ سنت قدسیہ اور حکمت الہیہ یہی ہے کہ جو سود مند چیزوں کو ترک کر دیتا ہے اور ان سے فائدہ اٹھانے کے امکان کے باجود فائدہ نہیں اٹھاتا ہے؛

  تو پھر وہ بطور ابتلاء ایسی چیزوں کی مشغولیت میں ڈال دیا جاتا ہے جو اس کے لئے ضرر رساں ہوتی ہیں.
اور جو رحمان کی عبادت ترک کر دیتا ہے وہ اوثان کی عبادت (یعنی بت پرستی) میں مبتلا ہوجاتا ہے.
  اور جو شخص اللہ کی محبت اور اس سے خوف وامید کو ترک کر دیتا ہے وہ غیر اللہ کی محبت اور اس سے خوف وامید میں مبتلا ہوجاتا ہے.
  اور جو اللہ کی اطاعت میں اپنا مال خرچ نہیں کرتا ہے وہ اسے شیطان کی اطاعت میں خرچ کرتا ہے. ‏
  اور جو اپنے رب کے لئے ذلت وانکساری ترک کردیتا ہے، وہ بندوں کی ذلت اور انکساری میں مبتلا ہوجاتا ہے.
  اور جو حق کو ترک کردیتا ہے وہ باطل میں مبتلا ہوجاتا ہے.
‏ یہی حال یہود کا ہوا کہ جب انھوں نے اللہ کی کتاب کو پس پشت ڈال دیا تو ان منتروں کی پیروی میں لگ گئے جو شیاطین پڑھا کرتے تھے اور مملکت سلیمان میں جادو ایجاد کیا کرتے تھے...».

((تيسير الكريم الرحمن: البقرة: ١٠٢، ١٠٣))

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں